فلسطینی محکمہ امور اسیران کے سربراہ عیسیٰ قراقع نے کہا ہے کہ صہیونی فوج اور جیلروں نے عید کے ایام سے زندانوں میں قید فلسطینیوں کو منظم انداز میں ہراساں کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بیت لحم اور الخلیل میں اسیران کے اہل خانہ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عیسیٰ قراقع نے کہا کہ اسرائیلی حکام اور جیلروں کی طرف سےعید الفطر کی آمد سے قبل ہی قیدیوں پر سختیوں میں اضافہ کردیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ صہیونی اہلکار قیدیوں پر پابندیوں اور جیل کے ضابطہ اخلاق کی پابندی کی آڑ میں مسلمان اسیران کے مذہبی جذبات کو مشتعل کررہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ صہیونی جیلروں نے نفحہ جیل کے وارڈ 11 پر دھاوا بولا۔ قیدیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ان پرزہریلی گیسوں سے حملہ کیا گیا۔ اس کارروائی کے دوران 8 اسیران کو اٹھا کر قید تنہائی میں ڈال دیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ عید کے ایام میں قابض فوج نے کئی جیلوں میں قیدیوں کی بیرکوں کی بجلی بند کردی اور یہ دعویٰ کیا کہ اسیران جیل کے اندر عید کے کھانے اور سویٹس تیارکرتے اور کھاتے ہیں جوکہ جیلوں کے ضابطہ اور قانون کی خلاف ورزی ہے۔
صرف یہی نہیں بلکہ عید کے ایام میں فلسطینی قیدیوں کو جیلوں کی کینٹین استعمال کرنے ، ریڈیو سننے اور ٹی وی چینل دیکھنے پر بھی پابندی عاید کردی گئی۔ اسیران کے گھروں سے بھجوائی گئی اشیاء بھی قیدیوں کو نہیں دی گئیں بلکہ انہیں وصول کرنے کے بعد تلف کردیا گیا۔