اقوام متحدہ کے انسانی حقوق ہائی کمیشن نے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی کی ماتحت سیکیورٹی فورسز کے نہتے مظاہرین پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق ہائی کمیشن کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ رام اللہ میں پرامن فلسطینی مظاہرین پر عباس ملیشیا کا خطرناک اور پرتشدد حربوں کا استعمال ناقابل قبول اور قابل مذمت ہے۔ رام اللہ میں عباس ملیشیا کی وردی میں ملبوس اہلکاروں اور سادہ کپڑوں میں افراد کا پرامن مظاہرین پر پل پڑنا اور انہیں شدید زدو کوب کرنے کا کوئی جواز نہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ عباس ملیشیا نے رام اللہ میں ہونے والے مظاہرے کے دوران وحشیانہ طاقت کا استعمال کیا اور دسیوں بے گناہ مظاہرین کو بے رحمانہ طریقے سے حراست میں لینے کے بعد جیلوں میں ڈال دیا گیا۔
اقوام متحدہ کے مطابق عباس ملیشیا کی طرف سے وحشیانہ کارروائیوں میں 56 مظاہرین کو حراست میں لیا گیا جب کہ انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں اور سیاسی رہ نماؤں کو مظاہروں میں شرکت سے روک دیا گیا۔