شنبه 16/نوامبر/2024

اتھارٹی غزہ کے مریضوں کے حوالے سے ذمہ داریاں پوری کرے: ایچ آر ڈبلیو

جمعرات 14-جون-2018

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ’ہیومن رائٹس واچ‘ نے فلسطینی اتھارٹی پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں زبوں حالی کے شکار فلسطینی مریضوں کے حوالے سے اپنی سیاسی اور قومی ذمہ داریاں پوری کرے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل اور مصر نے غزہ کی ناکہ بندی کر رکھی ہے۔ فلسطینی اتھارٹی اور اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے درمیان غزہ کےعوام کو رقوم کی منتقلی کے معاملے پر جاری تنازع نے غزہ میں بجلی، ادیات، پانی اور دیگر بنیادی ضروریات کا بحران پیدا ہوگیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیاہے کہ غزہ میں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے عاید کردہ پابندیوں کے نتیجے میں وہ زخمیوں اور مریضوں کا علاج کرنے میں بری طرح ناکام ہیں۔

عالمی تنظیم نے اسرائیلی حکام پر بھی زور دیا ہے کہ وہ غزہ کے مریضوں اور زخمیوں کو وہاں سے دوسرے علاقوں میں علاج کے لیے منتقل کرنے کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرے اور غزہ کے مریضوں کو دوسرے فلسطینی علاقوں میں علاج کی سہولت مہیا کرے۔

ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ 30 مارچ 2018ء کے بعد اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں مظاہرین پر طاقت کا بے دریغ استعمال کررہی ہے جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پرشہریوں کا جانی نقصان ہو رہا ہے۔ اسرائیلی فوج کے طاقت کے حربے’جنگی جرائم‘ کی سطح پر پہنچ چکے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق تیس مارچ کے بعد سے اب تک اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی کی مشرقی سرحد پر حق واپسی کے لیے جمع ہونے والے فلسطینیوں پر طاقت کا استعمال کرکے 130 فلسطینیوں کو شہید اور 14 ہزار کو زخمی کرچکی ہے۔ زخمیوں میں سیکڑوں اب بھی اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔ علاج کی سہولیات کے فقدان اور ادیات کی قلت کے باعث غزہ میں صحت کا شعبہ بدترین بحران سے دوچار ہے۔

مختصر لنک:

کاپی