فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے شمالی قصبے بیت حانون میں ہفتے کی شام اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہریوں کے ایک گروپ پر قاتلانہ حملہ کیا تاہم فلسطینی شہری اس حملے میں معجزانہ طورپر محفوظ رہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق قابض فوج نے مقامی وقت کے مطابق عصر کے بعد فلسطینی شہریوں کے ایک گروپ کے قریب ڈرون طیارے کے ذریعے میزائل داغا۔
دوسری طرف اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ڈرون کے ذریعے فلسطینی نوجوانوں کے ایک گروپ کو نشانہ بنایا گیا بلکہ انہیں خبردار کرنے کے لیے میزائل داغا گیا۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں کا ایک گروپ سرحد کے قریب کاغذی جہاز اور غبارے تیار کررہا تھا جنہیں شمالی غزہ کی سرحد پر اسرائیل کے اندر پھینکا جاتا ہے۔
قابض فوج نے دھمکی دی ہے کہ فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں کا بھرپور جواب دیاجائےگا۔
فوج کا اشارہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی شہریوں کے منفرد مزاحمتی اسلوب کاغذی جہازوں کی طرف تھا جن کے پھینکے جانے سے اسرائیل کے اندر فصلوں کو غیرمعمولی نقصان پہنچ رہا ہے۔
خیال رہے کہ 30 مارچ سے غزہ کی مشرقی سرحد پر جاری تحریک حق واپسی کےدوران فلسطینی نوجوانوں نے ایک نئی مزاحمتی اختراع ایجاد کی ہے۔ یہ اختراع آتش گیر مواد لے جانے والے کاغذی جہازوں کی ہے جن کی مدد سے فلسطینی شہری پٹرول بم باندھ کر اسرائیلی زیرقبضہ علاقوں اور یہودی کالونیوں میں پھینکتے ہیں۔ صہیونی فوج فلسطینیوں کے اس مزاحمتی طریقہ سے نمٹنے میں بری طرح ناکام ہے۔