مصر کی ایک فوجی عدالت نے ملک کی سب سے بڑی دینی سیاسی جماعت اخوان المسلمون کے ایک رہ نما سمیت جماعت کے سات ارکان کی سزائے موت کا فیصلہ حتمی منظوری کے لیے مفتی اعظم کو بھجوا دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مصری عدالت کے فیصلے میں اخوان رہ نما عبدالطیف غلوش اور ان کے دیگر ساتھیوں پر الشرقیہ گورنری کے پولیس چیف ابو حماد کے قتل کا الزام عاید کیا گیا ہے۔ ملزمان میں غلوش اور چار دیگر ارکان کی موجودگی میں فیصلہ سنایا گیا جب کہ تین ملزمان تا حال مفرور ہیں۔
عبدالطیف غلوش اخوان المسلمون کی مجلس شوریٰ کے رکن ہیں جب کہ اس کیس میں ان کے ایک بھائی بھی قصور وار قرار دیے گئے ہیں۔
مصری پولیس نے عبداللطیف غلوش کوتین نومبر 2015 کو حراست میں لیا تھا۔ انہیں کئی روز تک حفیہ حراست میں رکھا گیا جہاں ان پر وحشیانہ تشدد کیا گیا۔ دوران حراست تشدد اور غیرانسانی ماحول میں رکھنے کے باعث ان کی حالت بری طرح بگڑ گئی تھی اور وہ کئی بیماریوں کا شکار ہوگئے تھے۔ جیل حکام نے اُنہیں کسی قسم کی طبی سہولیات بھی مہیا نہیں کی ہیں۔