جمعه 15/نوامبر/2024

اخوان رہ نما سمیت جماعت کے 7 ارکان مصری عدالت سے سزائے موت

اتوار 10-جون-2018

مصر کی ایک فوجی عدالت نے ملک کی سب سے بڑی دینی سیاسی جماعت اخوان المسلمون کے ایک رہ نما سمیت جماعت کے سات ارکان کی سزائے موت کا فیصلہ حتمی منظوری کے لیے مفتی اعظم کو بھجوا دیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مصری عدالت کے فیصلے میں اخوان رہ نما عبدالطیف غلوش اور ان کے دیگر ساتھیوں پر الشرقیہ گورنری کے پولیس چیف ابو حماد کے قتل کا الزام عاید کیا گیا ہے۔ ملزمان میں غلوش اور چار دیگر ارکان کی موجودگی میں فیصلہ سنایا گیا جب کہ تین ملزمان تا حال مفرور ہیں۔

عبدالطیف غلوش اخوان المسلمون کی مجلس شوریٰ کے رکن ہیں جب کہ اس کیس میں ان کے ایک بھائی بھی قصور وار قرار دیے گئے ہیں۔

مصری پولیس نے عبداللطیف غلوش کوتین نومبر 2015 کو حراست میں لیا تھا۔ انہیں کئی روز تک حفیہ حراست میں رکھا گیا جہاں ان پر وحشیانہ تشدد کیا گیا۔ دوران حراست تشدد اور غیرانسانی ماحول میں رکھنے کے باعث ان کی حالت بری طرح بگڑ گئی تھی اور وہ کئی بیماریوں کا شکار ہوگئے تھے۔ جیل حکام نے اُنہیں کسی قسم کی طبی سہولیات بھی مہیا نہیں کی ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی