فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں صدر محمود عباس کے ماتحت سیکیورٹی حکام نے ایک مقامی نوجوان جج پر وحشیانہ تشدد کیا جس کے بعد غرب اردن میں وکلاء اور ججوں نے عدالتوں کا بائیکاٹ اور بہ طوراحتجاج ہڑتال شروع کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عباس ملیشیا کے جلاد صفت بدمعاشوں نے الخلیل شہر کے وسط میں عین سارہ کے مقام پر مجسٹریٹ عدالت کے جج نبیل امین النتشتہ پر تشدد کیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے جج کو راستے میں تلاشی اور چیکنگ کی آڑ میں روکا۔ انہوں نے اپنا کارڈ دکھایا اور بتایا کہ وہ مجسٹریٹ عدالت کےجج ہیں تاہم عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے انہیں گاڑی سے گھیسٹ کر نیچے اتارا راہ گیروں کے سامنے ہولناک تشدد کا نشانہ بنایا۔
ادھر فلسطین نیشنل سیکیورٹی کے ادارے کےسربراہ میجر جنرل نضال ابوالدخان نے جج پر عباس ملیشیا کے اہلکاروں کے وحشیانہ تشدد کی تحقیقات کے لئے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
دوسری جانب ججپر تشدد کے خلاف غرب اردن کی عدالتوں میں ججوں اور وکلاء نے بہ طور احتجاج ہڑتال کی اور مقدمات کی سماعت سننے سے انکار کر دیا۔