چهارشنبه 30/آوریل/2025

انڈونیشیا کے ایک وفد کے دورہ اسرائیل کے اعلان کی شدید مذمت

اتوار 10-جون-2018

انڈونیشیا کی ’علماء بیداری‘ نامی ایک تنظیم کے اعلیٰ اختیاراتی وفد کے آئندہ ہفتے دورہ اسرائیل کے اعلان کی شدید مذمت کی جا رہی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی ریاست کے بائیکاٹ کے لیے سرگرم فلسطینی مہم کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیاہے کہ انڈونیشیا کے مذہبی رہ نماؤں کا دورہ اسرائیل کا اعلان انتہائی شرمانک اور ناقابل قبول اقدام ہے۔ یہ اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب قضیہ فلسطینی تاریخ کےحساس ترین موڑ سے گذررہا ہے۔ ایسے میں کسی مسلمان ملک کے مذہبی رہ نماؤں کے گروپ کا دورہ اسرائیل فلسطینی کاز کونقصان پہنچانے کی دانستہ کوشش قرار دیا جاسکتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ انڈونیشیا مذہبی رہ نماؤں کے وفد نے اسرائیل کا دورہ کیا تو یہ دورہ فلسطینیوں پر صہیونی ریاست کے مظالم کو سند جواز مہیا کرنے اور فلسطینی قوم کے بنیادی حقوق کی نفی کرنے کے مترادف ہوگا۔

بیان میں انڈونیشیائی گروپ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنا وفد اسرائیل بھیجنے کا اعلان واپس لے اور فلسطینی قوم کے حقوق کی حمایت اور صہیونی ریاست کے نسلی فاشزم کے خلاف آواز بلند کرے۔

خیال رہے کہ بعض ذرائع ابلاغ نے بتایا ہے کہ انڈونیشیا کے ایک مذہبی رہ نما یحییٰ ثقوف کی قیادت میں علماء کا ایک وفد آئندہ ہفتے اسرائیل کا دورہ کرے گا۔ یہ دورہ انڈونیشیا کے مسلمان اور عیسائی رہ نماؤں کی جانب سے ترتیب دیا گیا ہے تاہم انڈونیشیا کے عوامی اور مذہبی حلقوں نے بھی اس کی سخت مخالف کی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی