چهارشنبه 30/آوریل/2025

یوم القدس پرغزہ میں مظاہرے،اسرائیلی حملوں میں دو فلسطینی شہید،600 زخمی

ہفتہ 9-جون-2018

فلسطین کےعلاقے غزہ کی پٹی میں آج جمعہ کے روز ’عالمی یوم القدس‘ کے موقع پر لاکھوں افراد نے مشرقی سرحد کی طرف مارچ کیا۔ اس موقع پر اسرائیلی فوج کی طرف سے نہتے مظاہرین پر طاقت کا اندھا دھند استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں کم سے کم دو فلسطینی شہری شہید اور چھ سو زخمی ہوگئے ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مشرقی غزہ کی پٹی پر جاری مظاہروں پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے۔ ہمارے نامہ نگاروں کی فراہم کردہ اطلاعات کے مطابق بزدل قابض فوج نہتے فلسطینی مظاہرین پر ڈرون طیاروں کے ذریعے آنسوگیس کی شیلنگ، براہ راست فائرنگ اور دھاتی گولیوں کا استعمال کررہی ہے جس کے نتیجے میں دو فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے ہیں۔

نامہ نگاروں کے مطابق جمعہ کے روز نماز جمعہ کے بعد لاکھوں فلسطینیوں نے مشرقی سرحد کی طرف مارچ کیا۔ اس موقع پر قابض فوج نے فلسطینی ریلیوں پر انسوگیس کی شیلنگ کی اور فائرنگ کے ساتھ دیگر مجرمانہ ہتھکنڈے استعمال کیے۔ اسرائیلی دہشت گردی میں 25 سالہ زیاد البریم اور 26 سالہ نبیل ابو درابی جام شہادت نوش کرگئے جب کہ چھ سو کے قریب زخمی ہوئے ہیں جن میں سے دس کی حالت خطرے میں بیان کی جاتی ہے۔

ابلاغی ذرائع کے مطابق زخمی ہونے والوں میں پانچ صحافی بھی شامل ہیں جو مشرقی غزہ میں القدس ملین مارچ کی کوریج کررہے تھے کہ اسرائیلی فوج کی گولیوں کا نشانہ بن گئے۔ زخمی صحافیوں میں فرانسیسی خبر رساں ایجنسی’اے ایف پی‘ کے فوٹو گرافر محمد البابا اور صوت الاقصیٰ ٹی ی کے نامہ نگار اسماعیل ابو عمر بھی شامل ہیں۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جمعہ کو علی الصباح فلسطینیوں کی بڑی تعداد مشرقی غزہ میں سرحد کے قریب جمع ہونا شروع ہوگئی تھی۔ قابض فوج نے شہریوں کو احتجاج سے دور رکھنے کے لیے ان کے خیموں پر آتش گیر بم برسائے جس کے نتیجے میں احتجاجی خیموں میں آگ بھڑک اٹھی۔

مختصر لنک:

کاپی