بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی ( آئی سی آر سی) نے جنگ زدہ یمن سے اپنے عملہ کے 71 ارکان کو ان کے تحفظ کے پیش نظر واپس بلا لیا ہے۔
ریڈکراس نے یمن جنگ کے تمام فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ اس کے عملہ کو سکیورٹی کی ضمانت دیں تاکہ وہ اس جنگ زدہ ملک میں طبی خدمات ، زیر حراست افراد سے ملاقاتوں ، متاثرین تک صاف پانی کی بہم رسانی اور امدادی خوراک مہیا کرنے کی سر گرمیاں جاری رکھ سکے۔
ریڈکراس نے جمعرات کو اپنی ویب سائٹ پر جاری کردہ بیان میں کہا ہے :’’اب ہم خطرناک رجحانات دیکھ رہے ہیں ۔ ہماری موجودہ سرگرمیاں کو روکنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔حالیہ ہفتوں کے دوران میں براہِ راست دھمکیاں دی گئی ہیں، حملے کیےگئے ہیں اور ہماری تنظیم کو اس تنازع میں کھینچنے کی کوشش کی گئی ہے‘‘۔
بین الاقوامی ریڈکراس کمیٹی کے ترجمان کے مطابق یمن میں اس وقت عملہ کے 450 ارکان کام کررہے ہیں۔واضح رہے کہ حوثی شیعہ باغی ماضی میں بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی کے ملازمین کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے رہے ہیں اور انھوں نے آل حوبان میں اس کے ہیڈ کوارٹر کو بند کرنے کی بھی دھمکی دی ہے۔وہ مختلف جنگ زدہ علاقوں میں اس کی سرگرمیوں اور متاثرین تک رسائی میں بھی رکاوٹیں ڈالتے رہے ہیں۔