پنج شنبه 01/می/2025

’معرکہ الیامون‘ شہداء اردن کی تاریخی یادگار!

جمعہ 8-جون-2018

سنہ1967ء کی چھ روزہ عرب۔ اسرائیل جنگ کی یادیں ایک بار پھر تازہ ہیں۔ اس جنگ کی تباہ کن یادوں میں ان فلسطینی شہداء کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا جنہوں نے وطن عزیز کے لیے اپنا تن من دھن سب کچھ نثار کردیا۔ سنہ 1967ء کی چھ روزہ جنگ کے تیسرے روز اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں نہتے فلسطینیوں پر قیامت ڈھا دی جس کے نتیجے میں سیکڑوں بے گناہ فلسطینی شہید ہوگئے۔

ان شہداء کو جنین میں ایک قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا، ان میں کئی فلسطینی اور اردنی سپاہی بھی شامل تھے۔

ایک مقامی شہری محمود ابوالھیجاءنے ہمارے نامہ نگار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جنین میں سنہ 1967ء کی جنگ کے شہداء کو ’الیامون‘ نامی قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔ان میں اردنی فوج کے 8 شہداء بھی شامل تھے جو اس وقت اردن کی چھٹی آرمرڈ یونٹ سے وابستہ تھے۔ انہیں مجدو اسرائیلی ہوائی اڈے سے جنگی طیاروں کے ذریعے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں کئی شہری شہید اور زخمی ہوئے۔

اس سے قبل اردن کی فوج کے 9 سپاہیوں نے مجد ہوائی اڈے کو توپ خانے سے نشانہ بنایا۔

اس واقعے کے بعد صہیونی فوج نے الیامون قصبے کا محاصرہ کرلیا اور قصبے میں کرفیو لگا دیا تھا۔ کرفیو کے بعد گھر گھر تلاشی کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع کیا گیا۔

ایک مقامی شہری محمد فریحات نے ہمارے نامہ نگار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قابض فوج نے الیامون کے مقام پر اردنی فوجیوں کا بے دریغ قتل عام کیا۔ انہوں نے فوجیوں کو انتہائی کم فاصلے سے نشانہ بنایا۔ شہداء کے جسد خاکی کے مثلے کیے گئے۔ جو فوجی اور شہری فرار ہوسکے انہوں نے فرار ہوکر جانیں بچائیں اور جو شہید ہوگئے انہیں الیامن کے شہداء قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔

زندہ بچ جانے والا اکلوتا سپاہی

مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ الیامون کے مقام پر جب اسرائیلی فوج نے قیامت برپا کی تو اس میں ایک فوجی شدید زخمی ہونے کے باوجود آج بھی زندہ ہے۔ عبدالعزیز العدوان کا کہنا ہے کہ جب تمام شہداء کو ایک غار میں منتقل کیا گیا تو ان میں وہ بھی شامل تھا۔ وہ بے ہوش تھا مگر اس کی نبض چل رہی تھی۔ اس کا جسم گرم تھا اور جسم 11 گولیوں سے چور ہوچکا تھا تاہم ایک مقامی شہری خلیل النعنیش نے اسے زندہ بچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ اسے شہداء میں سے نکال کر اپنے گھر لے گیا جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد جنین کے سرکاری اسپتال منتقل کیا گیا اور وہاں سے مزید علاج کے لیے اسے اردن لے جایا گیا۔

معرکہ الیامون کے شہداء

الیامون کے فلسطینی قصبے کے مکینوں نے اور اردن کے سپاہیوں نے اپنے خون سے تاریخ رقم کی۔ شہدء میں اربد کے علاقے کفرعان سے تعلق رکھنے والے فرسٹ سارجنٹ محمد محمود ابو الفول،سارجنٹ يحي حسن المعايطة ، سپاہی سمير مصطفى القضاة ، علي عقيل سليمان من عيمة في الطفيلة، خليفة مصطفى محسن ، أمين سلامة المومني، سالم سليمان بطارسة ، أحمد نجيب خلف الحموري  اور نابلس کے محمود شكري مرشد شامل تھے۔

مختصر لنک:

کاپی