فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت اور صہیونی ریاست کے بائیکاٹ کے لیے سرگرم تنظیموں نے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور بحرین کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کےقیام کے ڈرامے کی شدید مذمت کرتے ہوئے صہیونی ریاست سے تال میل بڑھانے کو مستردکردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’فلسطینی مرکز برائے مزاحمت تعلقات اسرائیل‘ کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں تینوں خلیجی ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ وہ صہیونی ریاست کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی سیریز کا سلسلہ بند کریں اور عرب ممالک کے باضابطہ فیصلوں کی پابندی کرتے ہوئے اپنے مسائل کے حل کے لیے مذاکرات، جمہوریت، آزادی، سماجی عدل وانصاف اور مساوات کےاصولوں پرعمل درآمد کریں۔
مرکزکی طرف سے جاری کردہ رپورت میں ان تینوں خلیجی ملکوں کی طرف سے صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کے اسباب اور محرکات بھی بیان کیے گئے ہیں اور بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب، امارات اور بحرین اپنے ہاں سیاسی، اقتصادی اور ترقیاتی شعبوں میں ہونے والے خسارے کو اسرائیل سے دوستی کے ذریعے پورا کرنا چاہتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تینوں ممالک کو اسرائیل سے دوستی کے قیام سے کوئی فایدہ نہیں ہوگا کیونکہ صہیونی این تینوں کو بلیک میل کرکے اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کریں گے۔ اس سے یہ ممالک اندرونی سطح پر اور بھی کمزور ہوں گے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور بحرین کی اسرائیل دوستی کے نتیجے میں صہیونی ریاست کے بارے میں عرب دنیا کے اجتماعی موقف کو دھچکا لگے اور اس کا سب سے زیادہ نقصان فلسطینی قوم کو اٹھانا پڑے گا اور عرب اقوام کو سوائے شرمندگی اور کچھ ہاتھ نہیں آئے گا۔