قابض صہیونی فوج اور پولیس نے مقبوضہ بیت المقدس کو رمضان المبارک کے آج چوتھے جُمعہ کو بھی بدستور فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا ہے۔ دوسری جانب ’عالمی یوم القدس‘ کے موقع پر غرب اردن، بیت المقدس، شمالی اور جنوبی فلسطین سے لاکھوں فلسطینی روزہ دار قبلہ اول کی طرف عازم سفرہیں۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے جگہ جگہ پررکاوٹیں کھڑی کرکے فلسطینیوں کو قبلہ اول میں پہنچنے سے روکا جا رہا ہے۔ کئی مقامات پر فلسطینیوں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان جھڑپوں کی بھی اطلاعات ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری نے بیت المقدس کے تمام داخلی اور خارجہ راستوں کی ناکہ بندی کر رکھی ہے۔ مسجد اقصیٰ کو ملانے والی سڑکوں پر اسرائیلی فوج کےپیدل اور گاڑیوں پر سوارمسلح دستے گشت کررہے ہیں۔
فلسطینی شہری بھی علی الصباح سے مسجد اقصٰی کی طرف قافلوں کی شکل میں چل پڑے تھے اور یہ سلسلہ نماز جمعہ تک جاری رہے گا۔
غرب اردن سے تعلق رکھنے والے فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ اور تراویح کے لیے مشروط طورپر اجازت دی جا رہی ہے۔ 40 سال سے کم عمر افراد کو بیت المقدس میں داخل ہونے کی اجازت نہیں۔
ادھر بیت المقدس میں قلندیا کے مقام پر فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپوں کی بھی اطلاعات ہیں۔ جمعہ کو علی الصباح یہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب قابض فوج نے فلسطینیوں کو بیت المقدس میں داخل ہونے سے روک دیا۔
اسرائیلی پولیس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بیت المقدس میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ پرانے بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کے اطراف میں نظم وضبط قائم رکھنے کی آڑ میں فلسطینی نمازیوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔
بیت المقدس کے اندر سے بھی فلسطینی نمازیوں کو قبلہ اول تک رسائی سے روکا جا رہا ہے۔ جگہ جگہ پولیس نے ناکے لگا رکھے ہیں۔ فلسطینی نوجوانوں سیڑھیوں کی مدد سے دیوار فاصل پھلانگ کر مسجد اقصیٰ تک پہنچ رہے ہیں۔