ماہ صیام میں مسجد اقصیٰ میں یہودی آباد کاروں کے دھاوے اور مقدس مقام کی مجرمانہ بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز 128 یہودی آباد کار اور اسرائیلی فوجی پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے اور قبلہ اول میں گھس کرنام نہاد مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
مرکز اطلاعات فلسطین نے فلسطینی محکمہ اوقاف کے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ بدھ کوعلی الصباح 128 یہودی آباد کار مراکشی دروازے کے راستے قبلہ اول میں داخل ہوئے اور حرم قدسی کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔ دن کے دوسرے حصے میں مزید درجنوں یہودی شرپسند قبلہ اول میں داخل ہوئے، اشتعال انگیز حرکات کا ارتکاب کیا اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
اطلاعات کے مطابق مسجد اقصیٰ کے دروازوں کے باہر تعینات کی گئی اسرائیلی فولیس نے فلسطینی نمازیوں کے ساتھ بدسلوکی کی اور ان کی شناخت پریڈ کے ساتھ انہیں قبلہ اول میں عبادت کے لیے داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کرتے رہے۔ صہیونی فوج کی جانب سے روکنے پر فلسطینی مشتعل ہوگئے اور انہوں نے صہیونی فوج اور پولیس کی غنڈہ گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
ایک رپورٹ کے مطابق مئی کے مہینے میں تین ہزار700 یہودی آباد کاروں نے قبلہ اول پر دھاوے بولے اور مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں حرم قدسی کی بے حرمتی کی۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں تلاوت کرنے کی پاداش گرفتار 16 فلسطینیوں میں سے12 کو رہا کردیا جب کہ چار فلسطینیوں کو عدالتوں میں پیش کرنے کے لیے انہیں حراست میں لے رکھا ہے۔