ماہ مقدس رمضان المبارک میں فلسطینی مسلمانوں کو مسجد اقصی میں عبادات سے روکنا ایک قبیح عمل ہے جس کی جنتی مذمت کی جائے کم ہے۔ یہ کہنا تھا مسجد اقصی کے امام عکرمہ صبری کا۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ یروشلم میں مسجد اقصی میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی، فلسطینیوں کے خلاف کریک ڈاون جیسے اقدامات پر امام مسجد اقصی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے۔
امام مسجد اقصی عکرمہ صبری نے مرکز اطلاعات فلسطین سینٹر سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ماہ مقدس میں اسرائیلی فوج نے ایسا کوئی مکروہ ہتھکنڈا نہیں چھوڑا جس سے فلسطینی مسلمانوں کی زندگیوں کو جہنم نا بنایا گیا ہو۔
عکرمہ صبری نے اسرائیلی فوج کے مسجد اقصی پر دھاوے کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے مسلمانوں سے مسجد اقصی میں عبادت کرنے کا حق چھینتے ہوئے مذہبی جذبات مجروح کیے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ متعدد فلسطینیوں پر حملے کیے گئے، گرفتاریاں ہوئییں جبکہ درجنوں کو مسجد اقصی میں داخلے پر پابندی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔عکرمہ صبری نے واضح کیا اسرائیلی انتظامیہ اور قابض اسرائیلی فوج کی طرف سی لگائی گئی پابندیوں اورجارحیت کے جواب میں انتہا پسندی میں اضافہ ہو گا اور دونوں اطراف میں کشیدگی بڑھے گی۔
واضح رہے کہ قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے مقبوضہ یروشلم میں مسجد اقصی پر حالیہ دھاووں اور ایک فلسطینی بچے کی گرفتاری اور مسجد اقصی کے اندر عبادت میں مشغول فلسطینیوں پر ربڑ کی گولیاں فائر کرنے کی وجہ سے فلسطینیوں کے غم و غصے میں بدستور اضافہ ہوا ہے۔