قابض اسرائیلی فوج کے نشانہ بازوں کی جانب سے کم عمر فلسطینی خاتون ڈاکٹر رزان النجار کے وحشیانہ قتل پر عرب لیگ نے سخت غم وغصے کا اظہار کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق عرب لیگ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کم سن فلسطینی ڈاکٹر کو اس وقت گولیاں ماری گئیں جب وہ زخمیوں کو مرہم پٹی کرنے کی اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریاں انجام دے رہی تھیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ النجار کا قتل ایک وحشیانہ فعل ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔عرب لیگ عالمی برادری سے اس مجرمانہ واقعے کا نوٹس لینے اور نہتی فلسطینی نرس کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
بیان میں عالمی ادارہ صحت، ڈاکٹرز ود آؤٹ باؤنڈریز، ریڈ کراس اور انسانی حقوق کی دیگر عالمی تنظیموں سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ عالمی معاہدوں کے مطابق غزہ کی پٹی میں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرنے والے امدادی کارکنوں کو تحفظ فراہم کریں اور رزان النجار کے مجرمانہ قتل کی تحقیقات کے لیے عالمی سطح پر آواز بلند کریں۔
خیال رہے کہ 21 سالہ رزان النجار نامی ایک نرس کو اسرائیلی فوجیوں نے گذشتہ جمعہ کو جنوبی غزہ میں خان یونس کے مقام پر ایک احتجاجی کیمپ میں گولیاں مار کر شہیدکردیا تھا۔ شہادت کےوقت بھی وہ زخمیوں کو طبی امداد فراہم کررہی تھیں۔ اسرائیلی فوج کے اس وحشیانہ اور مجرمانہ فعل کی شدید مذمت کی گئی اور اس واقعے کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔