شنبه 16/نوامبر/2024

مسجد اقصیٰ میں بآواز بلند تلاوت پر متعدد نمازی گرفتار

منگل 5-جون-2018

مسجد اقصیٰ میں مسلمانوں کے لیے نماز کی ادائی اور قرآن پاک کی تلاوت بھی جرم بن گئی۔ اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں افطاری سے قبل بلند آواز میں تلاوت کرنے پر کم سے کم 15 فلسطینی روزہ داروں کو حراست میں لے لیا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی فوج نےبیت المقدس کے فلسطینی شہریوں کے ایک گروپ کا تعاقب شروع کیا جو حرم قدسی میں بلند آواز میں تلاوت کلام پاک میں مصروف تھا۔ فلسطینی شہری جیسے ہی مسجد کے اندر داخل ہوئے تو اسرائیلی فوج بھی ان کے تعاقب میں اندر داخل ہوگئی۔

اس موقع پر ہاتھوں میں قرآن پاک اٹھائےتلاوت میں مصروف فلسطینیوں کو گھیسٹ کر گاڑیوں میں ڈالا اور انہیں حراستی مرکز منتقل کردیا گیا ہے۔

ادھر مسجد اقصیٰ کے محافظوں کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج اور پولیس ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مسجد اقصیٰ میں فلسطینیوں کو عبادت سے محروم کررہی ہے۔ بیت المقدس سے مسجد اقصیٰ میں نمازوں کے لیے آنے والے فلسطینیوں کو ہراساں کیاجاتا اور انہیں زدو کوب کرنے کے ساتھ ساتھ گرفتار کیا جاتا ہے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے ماہ صیام کے تیسرے اور آخری عشرے کے آغاز سے پہلے اسرائیلی فوج نے فلسطینی نمازیوں پر عرصہ حیات تنگ اوریہودی آباد کاروں کو مسجد کی بے حرمتی کی کھلی چھٹی دے دی ہے۔ آج بھی اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں 27 یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔

مختصر لنک:

کاپی