ایرانی وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی فلسطینیوں کو مرہم پٹی کرتے ہوئے ایک جواں سال فلسطینی نرس کی شہادت پر اسرائیل کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اپنے ایک بیان میں ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ ایک نہتی فلسطینی دو شیزہ کو زخمیوں کی طبی امداد کرتے ہوئے شہید کرنا صہیونی ریاست کےمسلسل جرائم میں ایک نئے جرم کا اضافہ ہے۔ قابض فوج کی فائرنگ سے جواں سال نرس رزان النجار کی شہادت نے صہیونی ریاست کا مکروہ اور سفاک چہر ہ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا ہے۔
انہوں نے امریکا کی جانب سے فلسطینیوں کی حمایت میں کویت کی پیش کی گئی قرارداد کو سلامتی کونسل میں ویٹو کرنے پر امریکا کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ امریکا اور اسرائیل دونوں کے ہاتھ بے گناہ فلسطینیوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔
جواد ظریف کا کہنا تھاکہ رزان النجار کی شہادت صہیونی ریاست کے ماتھے پر بدنما داغ اورصہیونی رذائل کی طویل فہرست میں ایک اور اضافہ ہے۔
خیال رہے کہ جمعہ کے روز اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں زخمی مظاہرین کو ایک احتجاجی کیمپ میں طبی امداد فراہم کرنے والے فلسطینی دو شیزہ کو صہیونی فوجیوں نے نشانہ بنا کر شہید کردیا تھا جس پر فلسطین بھر میں شدید غم وغصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔