ایران کی مسلح افواج کے مشیر بریگیڈیئر مسعود جزائری نے اسرائیل کو باور کرایا ہے کہ وہ غلط فہمی میں نہ رہے کہ ایران شام سے نکل رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ شام میں اسرائیل کی سرحد پر اپنی فوجیں برقرار رکھیں گے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ایرانی عسکری عہدیدار نے کہا کہ اسرائیل امریکا کے ساتھ مل کر خطے کا نقشہ بدلنا چاہتا ہے مگر ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔
قبل ازیں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے دھمکی آمیز انداز میں کہا تھا کہ تل ابیب کو اپنے دفاع کے لیے شام کے اندر کہیں اور کسی بھی وقت کارروائی کا حق ہے۔
ایران کی طرف سے یہ موقف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اخبارات میں شام کے بعض علاقوں سے ایرانی فوج کے پیچھے ہٹنے یا انخلاء کی خبریں آ رہی ہیں۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور روس کےدرمیان ایک معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت شام اور اسرائیل کی سرحد پر موجود ایرانی ملیشیا کو وہاں سےنکالنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
بریگیڈیئر جزائری کا کہنا تھا کہ ایران اورشام کے درمیان مضبوط ، تزویراتی اور تاریخی تعلقات قائم ہیں اور کسی قسم کے پروپیگنڈے کا شکار نہیں ہوں گے۔