ہفتے کی شام اسرائیلی فوج کے جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی میں متعدد مقامات پر میزائل حملے کیے تاہم ان حملوں میں کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ دوسری جانب جنوبی اسرائیل میں فلسطینیوں کے ممکنہ راکٹ حملوں کے خطرے کے پیش نظر خطرے کے سائرن بجائے گئے جس کے بعد یہودی زیرزمین بنکروں میں چلے گئے۔
مقامی فلسطینی ذرائع کے مطابق خان یونس میں عین جالوت کےمقام پر ایک مزاحمتی مرکز پر اسرائیل کے ڈرون طیاروں سے میزائل گرائےگئے۔ الشجاعیہ کے مقام پربھی ایک مزاحمتی مرکز کو تین میزائلوں سے نشانہ بنایاگیا، جب کہ تین میزائل النصیرات میں العرین کے مقام پر واقع ایک مزاحمتی مرکز پر گرائے گئے۔
غزہ کے بعض دوسرے مقامات پر بھی اسرائیلی جنگی طیاروں کی بمباری کی اطلاعات ہیں۔
اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی سے فلسطینی مزاحمت کاروں نے اسرائیلی علاقوں میں دو راکٹ داغے ان میں سے ایک اپنے ہدف کو جا لگا جب کہ دوسرے کو فضاء ہی میں مار گرایا گیا تھا۔ اس واقعے میں کسی قسم کے جانی نقصان کی تصدیق نہیں کی گئی۔
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی چینل 10 کے مطابق جنوبیی اسرائیل میں غزہ کی پٹی سے متصل علاقوں میں خطرے کے سائرن بجائے گئے جس کے بعد یہودی آباد کاروں کی محفوظ پناہ گاہوں کی طرف دوڑیں لگ گئیں۔
قبل ازیں جمعہ کے روز اسرائیلی نشانہ بازوں نے خان یونس کے مقام پر زخمیوں کو مرہم پٹی کرنے والی ایک نوجوان دوشیزہ کو بے دردی سے گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔ اس واقعے نے فلسطین بھرمیں صہیونی ریاست کے خلاف غم وغصے کہ لہر دوڑا دی تھی۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق رزان النجار نامی نرس کی شہادت کے بعد غزہ میں 30 مارچ کے بعد سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 125 ہوگئی ہے جب کہ تیرہ ہزار زخمی ہوئے ہیں۔ جمعہ کے روز مشرقی غزہ میں احتجاج کرنے والے 100 سے زاید فلسطینیوں کو گولیاں مار کر زخمی کردیا گیا تھا۔