اسرائیلی حکام نے ایک فلسطینی سماجی کارکن اور بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے شہری پر مسجد اقصیٰ میں داخلے پر ایک ہفتے کی پابندی عاید کردی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قابض صہیونی فوج نے 37 سالہ ھیثم کو حراست میں لیا اور اسے شہر میں ایک پرپولیس سینٹر لے جایا گیا۔
مقامی صحافیہ بیان الجعبہ نے بتایا کہ اس کے بھائی کو اس شرط پر چھوڑا گیا کہ وہ 500 شیکل کی رقم بہ طور ضمانت جمع کرائے اور ایک ہفتے تک مسجد اقصیٰ میں نماز کے لیے نہیں آئے گا۔
خیال رہے کہ صہیونی حکام بیت المقدس کے فلسطینی باشندوں پر مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی کے لیے اس طرح کے حربے آئے روز استعمال کرتے ہیں۔ گذشتہ ہفتے ایسے ہی احکامات کے تحت بیت المقدس کے پانچ نمازیوں کے مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی عایدکردی گئی تھی۔