پنج شنبه 01/می/2025

’نوجوان فلسطینی دوشیزہ کو اسرائیلی فوج نے نشانہ بنا کر گولی ماری‘

ہفتہ 2-جون-2018

فلسطینی وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ گذشتہ شام اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ میں خان یونس کے مقام پر زخمیوں کو مرہم پٹی کرنے والی ایک نوجوان فلسطینی دو شیزہ کو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت نشانہ بنا کر گولی ماری جس کے نتیجے میں وہ شہید ہوگئی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق 22 سالہ رازان نجار کوجمعہ کی شام مشرقی خان یونس میں اس وقت نشانہ بنا کر گولیاں ماری گئیں جب وہ مظاہروں کے دوران زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی مرہم پٹی میں مصروف تھیں۔

دوسری جانب شہید فلسطینی دو شیزہ کے اہل خانہ اس واقعے پرصدمے سے نڈھال ہیں۔

جمعہ کی شام فلسطینی وزارت صحت نے ایک بیان میں بتایا کہ اسرائیلی فوج نے مشرقی غزہ میں حق واپسی کے لیے نکالے جانے والے مظاہروں پر فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں ایک لڑکی شہید اور 100 سے زاید مظاہرین زخمی ہوئے ہیں۔

وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 22 سالہ نرس رزان اشرف النجار اس وقت شہید ہوئیں جب جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں زخمی مظاہرین کو طبی امداد فراہم کررہی تھیں۔

ادھر سوشل میڈیا پر شہید رزان کی محاذ جنگ پر زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرنے کی سرگرمیوں کی تصاویر وائرل ہوئیں جنہیں بہت زیادہ شیئر کیا جا رہا ہے۔ ان تصاویر میں شہیدہ کی ماں کو صدمے سے نڈھال دیکھا جا سکتا ہے جو اپنی بیٹی کے خون آلود کپڑوں کو سینے لگائے صہیونیوں کا ماتم کررہی ہے۔ ماں کی آہ بکاء کے رقت آمیز مناظرکو سوشل میڈیا پر لاکھوں افراد نے شیئر کیا ہے۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے جمعہ کے روز پانچ طبی رضاکاروں کو فائرنگ کرکے زخمی کیا۔ ان میں رزان النجار بھی شامل تھیں جو بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئیں۔

اشرف القدرہ نے بتایا کہ جمعہ کے روز مشرقی غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ سے 100 سے زاید شہری زخمی ہوئے۔ 40 فلسطینی براہ راست گولیاں لگنے اور باقی آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی ہوئے ہیں۔

تیس مارچ 2018ء سے غزہ میں جاری تحریک حق واپسی کے دوران اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں اب تک 119 فلسطینی شہید کئے جا چکے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی