کھیل کے میدان سے تعلق رکھنے والی اکثر شخصیات خود کو چست و توانا رکھنے کے لیے "انرجی ڈرنک” کا استعمال کرتے ہیں۔ تاہم جدید طبی مطالعات کے ذریعے ان مشروبات کا ایک قدرتی نعم البدل سامنے آیا ہے اور وہ "کیلا” ہے۔ کیفین سے بھرپور انرجی ڈرنکس کے انسانی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
صحت کے امور سے متعلق ویب سائٹ "بولڈ اسکائی” نے 6 وجوہات بیان کی ہیں جو کیلے کو کھیلوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کے لیے انرجی ڈرنکس کا متبادل بناتی ہیں۔ وہ وجوہات درج ذیل ہیں :
پٹھوں میں نرمی
کیلے میں پوٹاشیم کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے۔ یہ پٹھوں کی اکڑن پر روک لگانے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔ اس کے نتیجے میں پٹھوں کی اکڑن سے جلد نجات حاصل ہوتی ہے۔
سوزشوں پر روک لگاتا ہے
کیلے میں موجود "مخالفِ سوزش” خصوصیات انسانی جسم میں سوزش کو روکنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہیں جو بھاری ورزشوں کے بعد بڑی حد تک جنم لیتی ہے۔
فوری توانائی فراہم کرتا ہے
یہ وہ بنیادی وجہ ہے جس کے سبب کیلے کو انرجی ڈرنکس پر برتری حاصل ہے۔ یہ صحت بخش توانائی کا فوری ذریعہ ہے کیوں کہ اس میں قدرتی شوگر موجود ہے۔ ورزش کے بعد صرف ایک کیلا کھا لینے سے فوری طور پر توانائی کی واپسی ہوتی ہے۔
جسم کو زہریلے مواد سے نجات دلاتا ہے
کیلا انسانی جسم کو اُن مشروبات کے مقابلے میں زیادہ بہتر طور پر زہریلے مواد سے نجات دلاتا ہے جو کیمیائی مواد پر مشتمل ہوتے ہیں۔
انسانی جسم کو اینٹی آکسیڈنٹس فراہم کرتا ہے
کیلے میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس انسانی جسم میں موجود بعض ضرر رساں مواد کے انسداد میں مدد دیتے ہیں۔ کیلا جسم کو مختلف مزمن امراض سے محفوظ رکھتا ہے۔
جسم کے درجہ حرارت کو منظّم رکھتا ہے
کیلا انسانی جسم کے درجہ حرارت کو مثالی صورت میں منظّم رکھتا ہے۔ ورزش یا کھیل کے دوران جسم کا درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے لہذا جسمانی سرگرمی کے بعد کیلا کھانے سے جسم پرسکون ہو جاتا ہے۔