بہت سے لوگ ماہ صیام میں یہ سوال کرتےہیں کہ فلاں بیماری کے مریض کے لیے روزے کی حالت میں کون کون سی چیزیں کھانے پینے کو زیادہ مفید ہوں گے اور کون سی غیر مفید؟
اسی حوالے سے مرکزاطلاعات فلسطین نے ماہرین صحت کی آراء کی روشنی میں بتایا ہے کہ گردے کے مریضوں کے لیے بعض غذائیں روزے کی حالت میں زیادہ مفید ہوسکتی ہیں۔ اس حوالے سے ماہرین کی طرف سے دیے گئے چند مشورے بھی پیش خدمت ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کوئی شخص گردوں کے مرض کا شکار ہو اورماہ صیام آ جائے تو اسے رمضان سے پہلے ایک بار اپنا طبی معائنہ کرانے کے بعد ڈاکٹر سے مشورہ کرلینا چاہیے کہ آیا کہ اسے روزہ رکھنا چاہیے یا نہیں۔ اگر روزہ رکھنا ہے تو کیا کھائے اور پیے اور کن چیزوں سے پرہیز کرے۔
فلسطینی ماہر صحت ماہر علاونہ کا کہنا ہے کہ گردوں کا مریض ڈائلائسز کے مرحلے سے قبل روزہ رکھنے کے لیے ڈاکٹروں سے مشورہ کرے۔ اگر کوئی ایسا مریض روزہ رکھنا چاہتا ہے تو اسے پروٹین سے بھرپور غذائیں جیسا کی گوشت اور مچھلی کا زیادہ استعمال کرے۔ اسے چاہیے کہ وہ روزانہ ساٹھ سے نوے گرام پروٹین بھری غذائیں کھائے۔ اس کے ساتھ ساتھ اسے سوڈیم اور پوٹائیشیم مثلا کیلا، مالٹا، کیوی اور دیگر اشیاء سے پرہیز کرنا ہوگا۔ جو مریض ڈائلائسز کےمرحلے میں ہو تو اسے روزانہ 120 سے 150 گرام تک پروٹین بھری خوراک کا استعمال کرنا چاہیے۔