جمعه 15/نوامبر/2024

غرب اردن میں یہودی آباد کاری کا نیا بم گرانے کی اسرائیلی تیاری

جمعرات 31-مئی-2018

اسرائیل میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم ’السلام آلان‘ نے بتایا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے دریائے اردن کے مقبوضہ مغربی کنارے میں مزید 2070 گھر تعمیر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

قبل ازیں اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین نے کہا تھا کہ وہ غرب اردن میں مزید 2500 مکانات کی فوری تعمیر کی منظوری دینے کی تیاری کررہے ہیں۔

اسرائیلی اخبار ’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی سول ایڈمنسٹریشن کی سپریم پلاننگ کونسل ’کفار ادومیم‘ یہودی کالونی میں  یہودی آباد کاروں کے لیے 92 نئے مکانات کی تعمیر کی منظوری دے چکی ہے۔

یہ یہودی کالونی حان الاحمر کے مقام سے صرف ایک کلو میٹر دور ہے۔ خان الاحمر فلسطینی قصبہ ہے جسے خالی کرنے کے لیے اسرائیلی حکومت نے گذشتہ ہفتے چند روز کی مہلت دی تھی جب کہ صہیونی عدالت بھی خان الاحمرکو فلسطینی آبادی سے خالی کرانے کا فیصلہ دے چکی ہے۔

عبرانی اخبار کے مطابق نئی آباد کاری کے لیے 145 دونم فلسطینی رقبضہ پہلے ہی غصب کیا جا چکا ہے۔ یہ منصوبہ پہلے سے تیار تھا جس میں 660 دونم پر 322 مکانات کی تعمیر کی منظوری فروری2017ء میں دی جا چکی تھی۔

نئی یہودی کالونی کا نام ’نوفی پیریشیت‘ سامنے اایا ہے جو فلسطین کی سرکاری اراضی پر تعمیر کی جائے گی۔ اس کے علاوہ نوکدیم یہودی کالونی میں 88 دونم کے رقبے پر 76 رہائشی یونٹس کی تعمیر کی منظوری دی گئی۔

اخباری رپورٹ کے مطابق یہودی کالونیوں سے باہر 166، عالیہ زھاؤ کالونی میں 129، افینی حیفٹز میں 33، حلیمش میں 19، بدوئیل میں 17،رفافا میں13 اور تبوح میں پانچ مکانا کی تعمیر کی منظوری دی گئی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی