جمعه 15/نوامبر/2024

برسلز میں 4500 فلسطینی شہداء کی سب سے بڑی تاریخی یادگار قائم

منگل 29-مئی-2018

بیرون ملک مقیم فلسطینیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے مشترکہ مساعی سے بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں یورپی یونین کے صدر دفتر کے سامنے 4500 فلسطینی شہداء کی ایک تاریخی یادگار قائم کی ہے جس نے تحریک آزادی فلسطین کو یورپ میں امر کر دیا ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اس تاریخی یادگار شہداء میں ان 4500 فلسطینی شہداء کے نام شامل کیے جو سنہ 2008ء کے بعد سے اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کے دوران غزہ کی پٹی میں شہید کیے گئے۔

یادگار شہداء پر شہداء کے ناموں کے ساتھ جوتے بھی رکھے گئے ہیں جواس بات کی علامت ہیں کہ ان جوتوں کے مالکان کو شہید کردیا گیا ہے۔ اس یادگار شہداء سے یورپی یونین کے رکن 28 ممالک کے وزراء خارجہ کی آمد ورفت بھی رہےگی۔

خایل رہے کہ اسرائیلی فوج نے 2008ء، 2009ء، 2012ء اور 2014ء کے دوران غزہ کی پٹی پر وسیع پیمانے پر جنگ مسلط کی جس کے نتیجے میں ہزاروں فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے۔

حال ہی میں 30 مارچ کو غزہ میں شروع ہونے والے عظیم الشان واپسی مارچ شروع ہونے کے بعد اب تک 120 فلسطینی مظاہرین شہید کیے جا چکے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی