چهارشنبه 30/آوریل/2025

کروشیا کا محمد الزواری کے قاتل کو تیونس کےحوالے کرنے سے انکار

منگل 29-مئی-2018

گذشتہ برس تیونس میں مبینہ طورپر اسرائیلی خفیہ ادارے ’موساد‘ کے حملے میں شہید ہونے والے فلائیٹ انجینیر محمد الزواری کا ایک قاتل کروشیا میں گرفتار کیا گیا ہے۔ دوسری جانب کروشیا کی حکومت نے الزواری کے قاتل کو تیونس کی حکومت کے حوالے کرنے سے انکار کردیا ہے۔  کو 13 مارچ 2017ء کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کا تعلق بوسنیا سے بتایا جاتا ہے۔

کروشیا کی اعلیٰ عدالت نے گرفتار دہشت گرد کو تیونس کے حوالے کرنے کی درخواست مسترد کردی ہے اور کہا ہے کہ کروشیا کا قانون کسی ملزم کو دوسرے ملک کے حوالے کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔

خیال رہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام شہید بریگیڈ کے فلائیٹ انجینیر محمد الزواری کا 15 دسمبر2016ء کو تیونس کے شہر السفاقس میں نامعلوم افراد نے گولیاں  مار کر شہیدکردیا تھا۔ تیونس کی پولیس کی نے تحقیقات کے بعد الزام عاید کیا تھا کہ اس مجرمانہ قتل میں اسرائیل ملوث ہے تاہم ملزمان فرار ہوگئے تھے۔

تیونس کے انسداد دہشت گردی شعبے کے ترجمان سفیان السلیطی نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے شہید فلائیٹ انجینیر محمد الزواری کے ایک قاتل کی شناخت کرلی گئی ہے جسے کروشیا میں گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بوسنیا کا قانون اپنے شہریوں کو کسی دوسرے ملک کے حوالے کرنے کی اجازت نہین دیتا۔ یہی وجہ ہے کہ بوسنیا کے حکام نے ملزم کو تیونس کے حوالے کرنے سے انکار کردیا ہے۔

17 دسمبر 2016ء کو اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے الزام عاید کیا تھا محمد الزواری جماعت کے عسکری شعبے عزالدین القسام بریگیڈ سے وابستہ تھے اور انہوں نے حماس کے لیے ڈرون طیارے بھی تیار کیے تھے۔ ان کے تیار کردہ ڈرون طیارے کو ’ابابیل 1‘ کا نام دیا گیا تھا۔ وہ سنہ 2006ء سے حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ سے وابستہ تھے۔

مختصر لنک:

کاپی