اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق اقوام متحدہ نے مشرق وسطیٰ کے لیے قائم گروپ چار سے رابطہ کرکے غزہ کی پٹی میں جاری بحران کے حل کے لیے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنے کی کوششیں شروع کی ہیں۔
عبرانی نیوز ویب سائیٹ ’واللا‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ اقوام متحدہ کے فلسطین کے لیے مندوب نیکولائے میلاڈینوف نے غزہ کی پٹی میں جاری معاشی، طبی اورتوانائی کے بحرانوں کے حل کے سلسلے میں مشرق وسطیٰ کے لیے قائم امریکا، یورپی یونین، اقوام متحدہ اور روس پر مشتمل گروپ چار سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عبرانی ویب سائیٹ کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے مندوب نے فلسطینی، اسرائیلی اور مصری مندوبین سے بھی رابطے تیز کردیے ہیں تاکہ غزہ کی پٹی کے عوام کو درپیش معاشی مشکلات کے حل میں ان کی مدد کی جاسکے۔
رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ اور گروپ چار کے مندوبین کے درمیان رواں ماہ صیام کے دوران یا عید الفطر کے بعد ملاقات کا امکان ہے۔ ملاقات میں غزہ کی پٹی کے معاشی مسائل کے حل کے لیے آئندہ کا لائحہ عمل تیارکرنے اور ڈونر ممالک سے رابطہ کرکے ان سے امداد لینے پر غورکیا جائے گا۔
عبرانی ویب سائیٹ نے اسرائیلی حکام کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی غزہ کی پٹی کے عوام کو درپیش مشکلات کے حل میں ناکام رہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ خدشتہ موجود ہے کہ فلسطینی اتھارٹی اقوام متحدہ کے مندوب کی کال پر غزہ کے بحران کے حل کے حوالے سے اجلاس میں شرکت بھی نہ کرے۔