فلسطینی محکمہ امور اسیران کے مندوب نے انکشاف کیا ہے کہ 7 مئی کی رات کو اسرائیل کے ایچل نامی بدنام زمانہ قید خانے میں پابند سلاسل عزیز عویسات کو ایک ہی وقت میں 10 صہیونی وحشی جلادوں نے ہولناک تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ان کی موت واقع ہوئی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی ھقوق کے مندوب فراس محمد عمری نے ایک بیان میں بتایا کہ 53 سالہ اسیر عزیز عویسات کو دس یہودی جلادوں نے کئی گھنٹے تک انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں کے وحشیانہ تشدد سے عویسات عارضہ قلب کا شکار ہوئے جس کے بعد انہیں برائے نام علاج کے لیے ایک اسپتال منتقل کیا گیا مگر وہاں بھی ان کے ساتھ ظلم جاری رہا۔ حالت تشویشناک ہونے کے باوجود کئی گھنٹے تک عویسات کو فوری طبی امداد فراہم نہیں کی گئی جس کے نتیجے میں ان کی موت واقع ہوگئی۔
فراس نے بتایا کہ جب میں ایمبولینس میں داخؒ ہوا تو اسیر عویسات اس وقت آخری ہچکیاں لے رہے تھے۔ ان کی آنکھوں اور چہرے پر سیاہ دھبے ان پر ہونے والے وحشیانہ تشدد کی گواہی دے رہے تھے۔
اس وقت عویسات کی حالت کافی تشویشناک تھی۔ جب میں نے ان سے پوچھا کہ آیا ان کے ساتھ کیا ہوا تو انہوں نے بتایا کہ ایشل جیل کے 10 صہیونی جلادوںنے اسے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے اپنے منہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بتایا کہ تشدد سے ان کئی دانت ٹوٹ چکے تھے اور منہ سے بہت زیادہ خون نکل رہا تھا۔
فراس نے بتایا کہ اتنی بات کرتے ہی میں نے محسوس کیا کہ عویسات کی حالت مزید بگڑ گئی ہے اور ان کے دل کی حرکت تیزی ہوگئی ہے۔
ادھر فلسطینی محکمہ اسیران کے چیئرمین عیسیٰ قرارقع کا کہنا ہے کہ شہید عویسات کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا ہے۔ ان کے جسم بالخصوص جسم کے دائیں حصے پر تشدد کی واضح علامات موجود ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ صہیونی جلادوں نے عزیز عویسات کے حوالے سے تین جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔ اول یہ کہ وہ دل کے مریض تھے مگر س کے باوجود انہیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ سنہ 1998ء میں ان کی اوپن ہارٹ سرجری ہوچکی تھی۔ سنہ 2014ء کو گرفتاری کے وقت بھی وہ بیمار تھے مگر انہیں کسی قسم کی طبی امداد مہیا نہیں کی گئی۔
دوسرا یہ کہ انہیں وحشیانہ انداز میں جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں ان کی بیماری شدت اختیار کرگئی۔
تیسرا جرم یہ کہ جب وہ شدید تشویشناک حالت میں اسپتال لے جائے گئے تو انہیں بروقت اور مناسب طبی امداد مہیا نہیں کی گئی اور یہ مجرمانہ لاپرواہی ان کی شہادت کا موجب بن گئی۔