اسرائیلی وزارت خارجہ نے بتایا ہے کہ اںڈونیشیا کی حکومت نے اسرائیلی شہریوں کو ویزے جاری کرنے کا سلسلہ بند کردیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی وزارت خارجہ کے ترجمان عمانوئل نحشن نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی کی سرحد پر اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینی مظاہرین کے قتل عام کے رد عمل میں انڈونیشیا نے اسرائیلی شہریوں کے ملک میں داخلے پر پابندی عاید کر دی ہے۔
عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ انڈونیشیا کی حکومت نے گذشتہ ہفتے اسرائیلی شہریوں کے ملک میں داخلے پر پابندی لگا دی تھی۔ انڈونیشیا کی طرف سے غزہ کی پٹی کے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی ننگی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قتل عام کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
صہیونی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیل انڈونیشیا کے فیصلے کو تبدیل کرنے کے لیے کوشش کررہا ہے تاہم اس حوالے سے انڈونیشیا سے کسی قسم کا رابطہ نہیں ہوا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل اور انڈونیشیا کے درمیان باضابطہ سفارتی تعلقات قائم نہیں تاہم دونوں ملکوں میں سیاحتی اور اقتصادی تعلقات قائم ہیں۔ اسرائیلیوں کی ایک بڑی تعداد سیاحت اور تجارت کے لیے انڈونیشیا کا رخ کرتی ہے۔