مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جنوبی ترکی کی انطالیہ ریاست میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر اسرائیل کا احتساب نہیں کیا جاتا تو اس کا مطلب ہے کہ صہیونی ریاست کوفلسطینیوں کے خلاف مظالم کی کھلی چھٹی دےدی گئی ہے۔ انہوں نے اسرائیلی جرائم کو عالمی عدالت انصاف میں لے جانے کی حمایت کی اور کہا کہ ترکی بھی فلسطینیوں کے خلاف صہیونی مظالم کے خلاف عالمی اداروں میں جانے کی حمایت کرے گا۔
بعض ممالک کے سفارت خانوں کی القدس منتقلی کے بارے میں بات کرتے ہوئے ترک وزیرخارجہ جاویش اوگلو نے کہا کہ جو ممالک اسرائیل میں اپنے سفارت خانے القدس منتقل کررہےہیں ان پر پابندیاں عاید کرنے پر غور ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کے قتل عام پرانہوں نے 50 ممالک کے وزراء خارجہ اور بین الاقوامی اداروں کے سربراہان سے بات چیت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایک دہشت گرد ملک ہے جو نہتے فلسطینیوں کے خلاف مظالم کے پہاڑ توڑ رہا ہے۔ عالمی برادری کو صہیونی ریاست کے مظالم کی روک تھام کے لیے اپنی سیاسی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔