ترکی کی حکومت نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں زخمی ہونے والے فلسطینیوں کو ہوائی جہازوں سے ترکی علاج کے لیے لے جانے میں ناکامی کے بعد عالمی ادارہ صحت کی مدد سے زخمیوں کے علاج کا متبادلہ آپشن اختیار کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ترکی کے نائب وزیراعظم رجب اقداغ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے عالمی ادارہ صحت کےساتھ غزہ کے زخمی مظاہرین کے علاج کے لیے ایک معاہدہ کیا ہے۔ اس معاہدے کے تحت ترکی زخمیوں کے علاج معالجے کے لیے عالمی ادارہ صحت کو 12لاکھ ڈالر کی رقم ادا کرے گا۔
اقداغ نے ترکی میں متعین فلسطینی سفیر فاید مصطفیٰ سے ملاقات کے موقع پر کہا کہ حکومت نے عالمی ادارہ صحت کو بارہ لاکھ ڈالر کی رقم ادا کردی ہے۔ یہ رقم غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں زخمی ہونے والے مظاہرین کے علاج پر خرچ کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ ترکی نے اسرائیل اور مصر سے رابطہ کرکے غزہ کے زخمیوں کو ہوائی جہازوں سے علاج کے لیے لے جانے کی تجویز پشی کی تھی مگر ان دونوں ملکوں نے غزہ کے زخمیوں کو ترکی لے جانے کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔
اقداغ کا مزید کہنا تھا کہ ترکہ کی تعاون رابطہ ایجنس ’ٹیکا‘ نے غزہ کی پٹی میں 75 ملین ڈالر کی لاگت سے ایک بڑا اسپتال قائم کرنے کے منصوبے پر کام جاری رکھا ہوا ہے۔ اس اسپتال میں جدید ترین طبی سہولیات مہیا کی جائیں گی۔