فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی دہشت گردی کے نتیجے میں زخمی ہونے والے مزید دو فلسطینی شہری شہید ہوگئے جس کے بعد 30 مارچ سے جاری پرتشدد تحریک میں قابض فوج کے حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 112 ہوگئی ہے۔ جب کہ متعدد فلسطینی شہداء کے جسد خاکی اسرائیلی فوج کے قبضے میں ہیں۔ قابض فوج کے وحشیانہ تشدد سے 13 ہزار فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق منگل کے روز اسرائیلی فوج اور فلسطینی مظاہرین کے درمیان مشرقی سرحد پر تصادم ہوا۔ اس موقع پر پرامن فلسطینی مظاہرین نے سرحد کی طرف بڑھنے کی کوشش کی جس پر قابض فوج نے مظاہرین پر فائرنگ اورآنسوگیس کی شیلنگ شروع کردی۔
شہداء میں 18 سال سے کم عمر کے 13 بچے بھی شامل ہیں۔ چھ شہداء کو فلسطینی وزارت صحت نے اپنی فہرست میں شامل نہیں کیا۔
وزارت صحت کے مطابق 7618 فلسطینی گولیاں لگنے،5572 آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی ہوئے،زخمیوں میں ش2096 بچے اور 1029 خواتین شامل ہیں۔322 فلسطینی زخمیوں کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔
وزارت صحت کے مطابق 30 مارچ کے بعد سے فلسطین میں جاری تحریک حق واپسی کے دوران اسرائیلی فوج نے مجموعی طورپر 119 فلسطینی شہریوں کو شہید کردیا ہے۔ ان میں 63 فلسطینی صرف پرسوں سوموار کو شہید کیے گئے جب کہ چھ ہفتوں کے دوران قابض فوج نے 13 ہزار فلسطینیوں کو زخمی کیا۔