ماہ صیام میں بھی اسرائیلی حکام کی جانب سے نام نہاد سیکیورٹی وجوہات کی آڑ میں فلسطینی شہریوں کے بیرون ملک سفر عاید ناروا پابندیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ گذشتہ ہفتے کے دوران صہیونی حکام نے 12 فلسطینیوں کو بیرون ملک سفر سے روک دیا۔ تمام فلسطینیوں کو غرب اردن کی واحد بین الاقوامی گذرگاہ ’الکرامہ‘ پر روکا گیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی پولیس کا کہنا ہے کہ کاغذات اور سفری دستاویزات مکمل ہونے کے باوجود اسرائیلی حکام نے ’الکرامہ‘ گذرگاہ سے اردن داخل ہونے والے متعدد فلسطینیوں کو بیرون ملک جانے سے روک دیا۔ ان میں سے بعض شہریوں کو یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ انہیں سفر سے کیوں روکا گیا ہے۔
گذشتہ ایک ہفتے کے دوران ’الکرامہ‘ گذرگاہ سے 32 ہزار فلسطینیوں کو دو طرفہ آمد ورفت کے لیے گذرنے کی اجازت دی گئی۔ اس دوران صہیونی فوجیوں نےدسیوں فلسطینیوں کو مشتبہ قرار دے کر گرفتار بھی کیا۔
فلسطینی شہریوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ صہیونی حکام کی جانب سے شہریوں کے بیرون ملک سفر پرعاید پابندیاں انسانی حقوق کی سنگین پامالی ہیں اور اسرائیلی انتظامیہ فلسطینیوں کو بلیک میل کرنے اور انہیں خوف زدہ کرنے کے لیے ان پرسفری قدغنیں عاید کررہی ہے۔