اقوام متحدہ کے مقبوضہ فلسطین کے لیے قائم کردہ انسانی حقوق کے ادارے ’اوچا‘ نے امداد دینے والے ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ کے عوام پر مسلط معاشی ناکہ بندی کے اثرات ختم کرانے کے لیے فوری اور ہنگامی امداد فراہم کریں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ’اوچا‘ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری اور ڈونر ممالک کے پاس اب بھی وقت ہے۔ وہ غزہ کے محصور عوام کے لیے دل کھول کر امداد فراہم کریں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ذمہ دار ادارے نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں بنیادی انسانی ضروریات کا فقدان ہے۔ بنیادی ڈھانچہ تباہی سے دوچار ہے۔ شہریوں کو صحت، تعلیم اور دیگر بنیادی سہولیات میسر نہیں ہیں۔
’اوچا‘ نے مصر کی جانب سے غزہ کی پٹی کی بین الاقوامی گذرگاہ رفح کے کھولے جانے کا خیر مقدم کیا اور کہا ہے کہ اردن کی طرف سے ایریز گذرگاہ کے راستے سامان سے لدے ٹرک غزہ بھیجے گئے ہیں جو کہ ایک مثبت پیش رفت ہے۔ اس کے علاوہ غزہ کی پٹی میں اسپتالوں میں زیرعلاج گیارہ زخمیوں کو بھی اردن لے جایا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارے نےخبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں پرامن احتجاج کرنے والےفلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کا طاقت کا استعمال ناقابل قبول ہے۔ اس کے نتیجے میں بے گناہ شہریوں کی ہلاکتیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں شمار ہوتی ہیں۔