پاپائے روم پوپ فرانسیس نے کہا ہے کہ فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی سے صرف صدموں کی خبریں آتی ہیں۔ اس کا دوسرا نام ’صدموں کی جگہ‘ ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ عالمی برادری قضیہ فلسطین کے منصفانہ حل کی کوششیں تیز کرکے ارض مقدس میں امن لانے کے لیے موثر اقدامات کریں گی۔
خیال رہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے 30 مارچ 2018ء کے بعد فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں نہتے اور پرامن فلسطینی مظاہرین کا قتل عام شروع کر رکھا ہے۔ قابض فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 14 مئی کو 65 فلسطینی شہید کردیے جب کہ تیس مارچ کے بعد اب تک مشرقی غزہ میں شہید ہونے والے مظاہرین کی تعداد 120 ہوگئی ہے جبکہ ہزاروں زخمی ہیں۔
ویٹیکن ریڈیو کے مطابق پاپائے روم نے کہا کہ غزہ کی پٹی سے کتنے صدموں کی خبریں آتی ہیں۔ آج یہ نام صرف صدموں کا ہم معنی ہوگیا ہے۔
غزہ کی پٹی کی دو ملین آبادی بارہ سال سے اسرائیل کی مسلط کردہ معاشی پابندیوں کا شکار ہے۔ معاشی پابندیوں کے نتیجے میں غزہ میں شہریوں کا نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔
پاپائے روم نے اللہ سے انسانوں کے دلوں کو تبدیل کرنے اور ارض مقدس کو امن کا گہوارہ بنانے کی دعا کی۔