رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ دنیا کے ایک ارب 84 کروڑ مسلمانوں کے کھانے پینے کے اوقات یک دم تبدیل ہوگئے۔ طلوج فجر سے غروب آفتاب تک کسی قسم کا اکل وشرب اہل اسلام کے ہاں جائز نہیں۔ نہ کوئی سگریٹ نوشی اور نہ ہی کسی قسم کا نشہ کرنے کی اجازت ہے۔
کرہ ارض کے بعد مقامات پر بسنے والے مسلمانوں کو طویل دورانیے کا روزہ رکھنا ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر اوسلو کے مسلمان 19 گھنٹے روزے سے رہتے ہیں جب کہ مشرقی بیت المقدس میں روزے کا دورانہ 15 گھنٹے ہے۔
طویل دورانئے کا روزہ رکھنے والے مسلمانوں کو اپنے جسم کی رطوبت برقرار رکھنے کےلیے بسا اوقات مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
جسمانی رطوبت کی حفاظت کے لیے ماہرین صحت نے چند مفید مشورے دیے ہیں۔
اگر آپ گرم علاقوں میں رہتے ہیں تو یقینا وہاں موسم گرم ہوگا۔ اس لیے سحری اور افطاری کے دوران پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔
چاکلیٹ اور سموسہ جیسے فرائی کردہ اشیاء سے پرہیز کریں۔ ان کے بجائےزیادہ پھل کھائیں۔
سحری کے کھانے میں نمک کا کم سے کم استعمال کریں۔ ایسی غذا کھائیں جو جسم کو روزے کے دوران توانائی فراہم کرے۔
پانی اور کھجور کا متوازن استعمال کریں۔
ایسی غذائیں جن میں کاربو ہائیڈریٹ آلو، چالو اور روٹی کا سبزیوں کے ساتھ استعمال، دودھ سے بنی اشیاء، مچھلی اور گوشت جیسے پروٹین والی غذائیں معمول بنائیں۔
کیفین کا کم سے کم استعمال کریں۔