جرمنی کے ایک معمر کارٹونسٹ [خاکہ ساز] نے حال ہی میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کا ایک ایسا خاکہ تیار کیا جس کی اشاعت کے بعد انہیں اخبار کی ملازمت سے ہاتھ دھوناپڑ گئے۔
مرکزاطلاعا فلسطین کے مطابق 85 سالہ جرمن کارٹونسٹ’ ڈیٹر ھانیٹچ‘ نے ایک کارٹون تیار کیا جسے اخبار ’زود ڈوئچے زائٹونگ‘ میں شائع کیا گیا مگر یہ کارٹون اب تک ان کا آخری کارٹون ثابت ہوا ہے۔ کارٹون کی اشاعت کے بعد ھانیٹچ کو ذرائع ابلاغ اور سیاسی حلقوں میں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
اس تنقید کے بعد ہانیٹچ نے اخبار کی ملازمت سے سبکدوش ہونے کا اعلان کیا تاہم ان کا کہنا ہے کہ وہ کارٹون میں نیتن یاھو کے بارے میں جو پیغام دے چکے ہیں اس سے دستبر دار نہیں ہوں گے۔
ہانیٹچ نے نیتن یاھو کے خاکے میں ان کے بڑے بڑے کان بنائے اور ان کانوں کو میزائلوں کی شکل دی۔ اس کے علاوہ ایک ہاتھ میں بھی میزائل تھمایا گیا ہے۔
جرمنی کےمیڈیا نیٹ ورک جو اس وقت سخت صہیونی لابی کے دباؤ میں ہے نے اخبار میں نیتن یاھو کے متنازع خاکے کی اشاعت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
دوسری جانب جس اخبار میں یہ کارٹون شائع ہوا ہے اس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ماضی میں ایسے کسی کارٹون کو سام دشمنی کی علامت نہیں سمجھا گیا۔
مذکورہ کاٹون میں نیتن یاھو کے بڑے کان بنانے اور ان کے ہاتھ میں اسرائیل کے قومی علامت ڈیوڈ اسٹار کے ٹیگ پر مشتمل میزائل پکڑانے پرصہیونی سیاسی حلقوں میں بھی غم وغصہ پایا جا رہا ہے۔
نتین یاھو کا یہ کارٹون گذشتہ منگل کو اس وقت شائع ہوا تھا کہ فلسطینی قوم 70 واں یوم نکبہ یعنی فلسطین پر قبضے کے ستر سال پورے ہونے کا سوگ منا رہی تھی۔ اس سے ایک روز پیشتر اسرائیلی فوج نے غزہ کی مشرقی سرحد پر جمع ہونے والے مظاہرین پر حملہ کرکے 63 فلسطینیوں کو شہید اور 3000 کو زخمی کردیا تھا۔