شام کے دارالحکومت دمشق کے نواح میں قائم فلسطینی پناہ گزین کیمپ ’الیرموک‘ میں نامعلوم جنگی طیاروں کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد سمیت کم سے کم 10 فلسطینی شہید ہوگئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’شام ۔ فلسطین ایکشن گروپ‘ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بمباری کے نتیجے میں ایک ہی خٰاندان کے شہید ہونے والے افراد کی شناخت کمال النابلسی، عدی النابلسی، بلال النابلسی، اور بیان النابلسی کے ناموں سے کی گئی ہے۔ تین افراد دوسرے خاندان سے ہیں جب کہ دو شامی پناہ گزین اس کے علاوہ ہیں۔
انسانی حقوق گروپ کے مطابق شامی اور روسی طیاروں کی وحشیانیہ بمباری کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں میں ایک 60 سالہ صبوحہ مطر الحمود نامی خاتون بھی شامل ہیں۔ ایک کم سن بچی نزار حمادی سلیمان اورعبدالسلام حمادی سلیمان کی اہلیہ بھی شہید ہوگئیں۔
بمباری میں بعض شامی شہری بھی شہید ہوئے ہیں۔ ان کی شناخت دیر الزور گورنری کے محسن شہر اور دمشق کی التضامن کالونی سے بتایا جاتا ہے۔ یہ لوگ کچھ عرصہ قبل فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں سکونت پذیر ہوئے تھے۔
خیال رہے کہ یرموک پناہ گزین کیمپ شامی اور روسی فوج کے حملوں کے باعث قیامت کا منظر پیش کررہا ہے۔ کیمپ میں رہنے والے بیشتر فلسطینی نقل مکانی کرچکے ہیں اور بچ گئے ہیں وہ چاروں اطراف سے محصور ہیں۔ کیمپ میں رہنے والے فلسطینیوں کو کسی قسم کی طبی اور غذائی مواد نہیں مل رہی ہے حتیٰ کہ ان کے پاس پانی تک نہیں۔ فلسطینی پناہ گزین اور ان کے بچے اس کسمپرسی میں سسک سسک کر جان دے رہے ہیں۔