قابض صہیونی فوج اور پولیس نے مقبوضہ بیت المقدس کو رمضان المبارک کے پہلے ہفتے میں فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری نے بیت المقدس کے تمام داخلی اور خارجہ راستوں کی ناکہ بندی کر رکھی ہے۔ مسجد اقصیٰ کو ملانے والی سڑکوں پر اسرائیلی فوج کےپیدل اور گاڑیوں پر سوار مسلح دستے گشت کررہے ہیں۔
غرب اردن سے تعلق رکھنے والے فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ اور تراویح کے لیے مشروط طورپر اجازت دی جا رہی ہے۔ چالیس سال سے کم عمر افراد کو بیت المقدس میں داخل ہونے کی اجازت نہیں۔
ادھر بیت المقدس میں قلندیا کے مقام پر فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپوں کی بھی اطلاعات ہیں۔ جمعہ کو علی الصباح یہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب قابض فوج نے فلسطینیوں کو بیت المقدس میں داخل ہونے سے روک دیا۔
اسرائیلی پولیس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بیت المقدس میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ پرانے بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کے اطراف میں نظم وضبط قائم رکھنے کی آڑ میں فلسطینی نمازیوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔
بیت المقدس کے اندر سے بھی فلسطینی نمازیوں کو قبلہ اول تک رسائی سے روکا جا رہا ہے۔ جگہ جگہ پولیس نے ناکے لگا رکھے ہیں۔ فلسطینی نوجوانوں سیڑھیوں کی مدد سے دیوار فاصل پھلانگ کر مسجد اقصیٰ تک پہنچ رہے ہیں۔