جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ کے مظلوموں کی حمایت پراسرائیل کا ترکی سے آرمینیا کا بدلہ

جمعرات 17-مئی-2018

اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی ریاست نے غزہ کی پٹی کے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کرنے پر ترکی سے بدلہ لینے کے لیے آرمینیا کے باشندوں کے قتل عام پر انقرہ کو مورد الزام ٹھہرانے کی کوششیں شروع کیں ہیں۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی اپوزیشن جماعت ’صہیونیت کیمپ‘ کے رکن کنیسٹ ایٹزک شمولی نے کل بدھ کو پارلیمنٹ میں ایک نیا مسودہ قانون لانے کا اعلان کیا۔ اس مجوزہ مسودہ قانون میں کہا گیا ہے کہ پہلی عالمی جنگ کے دوران ترکی کی خلافت عثمانیہ نے آرمینیا کے باشندوں کا بے دریغ قتل عام کیا تھا۔

عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی پارلیمنٹ میں یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ترکی اور اسرائیل کے درمیان غزہ کی پٹی میں فلسطینی مظاہرین کے وحشیانہ قتل عام اور امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی کے معاملے پر سخت کشیدگی پائی جا رہی ہے۔ دونوں ملکوں نے اس کشیدگی کے بعد ایک دوسرے کے سفیروں کو ملک سے نکال دیا ہے۔

اسرائیلی رکن کنیسٹ مسٹر شمولی کا کہنا ہے کہ اس نے جو بل پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس میں سفارش کی گئی ہے کی پارلیمنٹ باضابطہ طورپر تسلیم کرے کہ پہلی عالمی جنگ کے دوران ترکی کی خلافت عثمانیہ نے آرمینیا کے باشندوں کا بے دردی سے قتل عام کیا تھا۔

مسٹر شمولی نے تسلیم کیا ہے کہ وہ یہ بل اس لیے پیش کررہے ہیں تاکہ ترک صدر طیب ایردوآن کے اسرائیل کے خلاف اکسانے کا جواب دیا جائے۔

مختصر لنک:

کاپی