میٹھے اور چینی کی ملاوٹ کے بغیر تیار کردہ بعض مشروبات کو صحت کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے مگر ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ چینی سے خالی مشروبات بھی صحت کے لیے اتنے ہی خطرناک ہیں جتنے کہ چینی سے تیار کردہ مشروبات خطرناک ہیں۔
اخبار ’لوفیگارو‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکا میں گہرے رنگ کا تیار کردہ ایک گیسی مشروب کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ چینی کے بغیروہ صحت کے لیے کم نقصان دہ ہے مگر ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے مشروبات بھی صحت کے لیے نقصان دہ ہیں۔
اس رپورٹ میں گٓذشتہ برس سائنسی جریدے ’پلس میڈیسن‘ میں شائع ہونے والی اس تحقیق کو مسترد کردیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ بین الاقوامی برانڈ کی مشروبات کمپنیوں کے برانڈ کی تیار کردہ مصنوعات کے بجائے لوگ مقامی سطح پر مشروبات تیار کریں اور اس میں چینی کا کم سے کم استعمال کریں۔
پروفیسر کریسٹوفر میلٹ اور ان کی ٹیم کا کہنا ہے کہ مقامی سطح پر مصنوعی مشروبات کی تیاری کی تجاویز اتنی بھی درست نہیں۔ کہا جاتا ہے کہ چینی سے پاک مشروبات صحت کے لیے مفید ہیں۔ ایسا نہیں۔ اگرچہ کسی حد تک میٹھے کا کم استعمال موٹاپے کی روک تھام میں مدد گار ہے۔