فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں حق واپسی کے لیے احتجاج کرنے والے پرامن فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فوج کے وحشیانہ طاقت کے استعمال پر بہ طور احتجاج جنوبی افریقا نے تل ابیب میں متعین اپنا سفیر واپس بلا لیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جنوبی افریقا کی وزارت خارجہ کے شعبہ تعلقات عامہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کا ملک نہتے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حربوں اور پرامن فلسطینیوں کے قتل عام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے فلسطینی قوم کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صہیونی فوج کی طرف سے پرامن اور نہتے فلسطینیوں کے خلاف طاقت کا استعمال نسل پرستی کی بدترین علامت اور انتہائی خطرناک اقدام ہے۔ حکومت نے بہ طور احتجاج اسرائیل میں متعین اپنے سفیر سیسا نغومبانی کو غیرمعینہ مدت کے لیے واپس بلا لیا ہے۔
جنوبی افریقا نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں فلسطینی مظاہرین کے قتل عام کی آزادانہ تحقیقات کرائے اور قصور واروں کے خلاف سخت ترین قانونی کارروائی کی جائے۔ بیان میں امریکا کی طرف سے اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کی بھی شدید مذمت کی گئی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا کے یک طرفہ اقدام سے تنازع فلسطین کے منصفانہ حل کی راہ میں ایک اور رکاوٹ کھڑی ہو گئی۔ قضیہ فلسطین کے عادلانہ اور منصفانہ حل کی راہ میں اسرائیل کے ساتھ امریکا بھی رکاوٹ بن رہا ہے۔
خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب دوسری جانب فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں 60 فلسطینی شہید اور تین ہزار کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔ گذشتہ روز فلسطینیوں کے قتل عام کے ساتھ ساتھ امریکا نے تل ابیب سے اپنا سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقل کر دیا ہے۔