جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق اور جمیعت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سمیت ملک کی سرکردہ سیاسی جماعتوں کے رہ نماؤں نے اسرائیلی فوج کی جانب سے نہتے فلسطینی مظاہرین پر طاقت کے استعمال کو منظم صہیونی ریاستی دہشت گردی قرار دیا ہے۔ دونوں رہ نماؤں نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کا قتل عام بند کرائے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق الگ الگ بیانات میں سراج الحق اور مولانا فضل الرحمان نے امریکی سفارت خانے کی مقبوضہ بیت المقدس کومنتقلی کی بھی شدید مذمت کی اور کہا کہ امریکا اسرائیل کا گٹھ جوڑ نہ صرف فلسطینی قوم کے بنیادی حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش ہے بلکہ امریکی اور صہیونی طاغوتی طاقتیں مل کر عالم اسلام کو کمزورکرنا چاہتی ہیں۔
دونوں رہ نماؤں نے فلسطینی مظاہرین کے قتل عام کی آزادانہ تحقیقات، مزید خون خرابہ روکنے کے لیے اسلامی تعاون تنظیم ’او آئی سی‘ کا فوری اجلاس بلانے اور القدس سمیت پورے فلسطین کو صہیونیوں سے آزاد کرانے کے لیے عالم اسلام میں موثر اقدامات پر زور دیا۔
خیال رہے کہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں سوموار کے روز قابض فوج نے نہتے فلسطینی مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں ساٹھ سے زاید فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہوگئے۔ ادھر اسی روز امریکا نے تل ابیب میں قائم اپنا سفارت خانہ مقبوضہ المقدس منتقل کیا جس پر نہ صرف عالم اسلام اور عالمی برادری کی جانب سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔