فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی مشرقی سرحد پر فلسطینی نوجوانوں کی جانب سے پھینکے گئے آتش گیر کاغذی جہازوں سے لگنے والی آگ سے آگ بھڑک اٹھی۔ آخری اطلاعات تک اسرائیلی فوج اس آگ پرقابو پانے میں بری طرح ناکام ہے۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق کل ہفتے کی شام غزہ کی مشرقی سرحد پر فلسطینی نوجوانوں نے کاغذی جہازوں کے ساتھ پٹرول بم باندھ کر سرحد کی دوسری طرف پھینکے، جن کے باعث سرحد پر آگ بھڑک اٹھی۔ اسرائیلی فائر بریگیڈ کا عملہ اور دیگر امدادی ٹیمیں آگ بجھانے میں مصروف ہیں مگر کئی گھنٹوں کی کوششوں کے باوجود آگ پر قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔
خیال رہے کہ غزہ کی مشرقی سرحد پر ہزاروں فلسطینی تیس مارچ سے خیمہ زن ہیں۔ انہوں نے اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے خلاف سرحد سے پتنگوں اور کاغذی جہازوں کے ذریعے پٹرول بم پھینکے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ اسرائیلی فوج ڈرون طیاروں کی مدد سے فلسطینیوں کے اس مزاحمتی حربے کو ختم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ فلسطینیوں کے اس مزاحمتی طریقہ کار سے اسرائیلی فوج پوری طرح نمٹنے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔ کاغذی جہازوں کے ذریعے سرحد کی دوسری طرف لگنے والی آگ سے اسرائیلی فصلوں سمیت کئی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچ چکا ہے۔