اسرائیلی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی مشرقی سرحد سے آتش گیر مواد بردار پتنگ نما فلسطینی کاغذی جہازوں کو فضاء میں تباہ کرنے کے لیے ڈرون کا استعمال شروع کیا ہے۔
غزہ کے ایک فیلڈ آبزرویٹر نے خبر رساں ادرے ’قدس پریس‘ کو بتایا کہ فلسطینی نوجوانوں کی طرف سے غزہ کی مشرقی سرحد پر چھوڑے جانے والے کاغذی جہازوں اور آتش گیر مواد بردار پتنگوں کے توڑ کے لیے صہیونی فوج ڈرونز کا استعمال کررہی ہے۔
آبزر ویٹر نے بتایا کہ کل جمعہ کو غزہ کے جنوبی علاقے خان یونس کی مشرقی سرحد پر اسرائیلی فوج کے ڈرونز کو فلسطینیوں کے کاغذی جہازوں کا تعاقب کرتے دیکھا گیا۔
اسرائیلی فوج یہ تسلیم کرچکی ہے کہ فلسطینیوں کے آتش گیر مواد سے لیس کاغذی جہاز سرحد کی دوسری طرف یہودی آباد کاروں کے زیرقبضہ 400 دونم کے علاقے میں آتش زدگی کا موجب بن چکے ہیں۔
فلسطینیوں نے یہ منفرد مزاحمتی طریقہ چند ہفتے قبل اس وقت استعمال کرنا شروع کیا تھا جب فلسطینیوں نے حق واپسی کے لیے غزہ کی مشرقی سرحد پر دھرنا دیا اور چھ ہفتوں پر محیط ایک تحریک شروع کی تھی۔
اس دوران فلسطینی نوجوان پتنگوں کے ساتھ پٹرول بم اور دیگر آتش گیر مواد باندھ کر فضاء میں چھوڑتے رہےہیں۔ اسرائیلی فوج فلسطینیوں کی اس منفرد مزاحمتی حکمت عملی سے سخت پریشان رہی ہے۔