قابض صہیونی فوج اور پولیس کی نگرانی میں سیکڑوں کی بڑی تعداد نے یہودی آباد کاروں نے مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں حضرت یوسف علیہ السلام کے مزار پردھاوا بولا اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق رات گئے اسرائیلی فوج نے حضرت یوسف کے مزار پر دھاوا بولنے والے یہودی شرپسندوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جب وہاں پر موجود فلسطینیوں پر براہ راست گولیاں چلائیں اور آنسوگیس کی شیلنگ کی۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی سیدھی فائرنگ سے7 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں جب کہ 30 فلسطینی آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی ہوئے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے غرب اردن کے مختلف شہروں میں گھر گھر تلاشی کے دوران متعدد فلسطینیوں کوحراست میں لے لیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یہودی آباد کاروں کو بسوں کے ذریعے غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں حضرت یوسف علیہ السلام کے مزار پرلایا گیا، جہاں پہلے سے موجود فلسطینیوں اور یہودی آباد کاروں میں تصادم ہوگیا۔ اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپیں تین گھنٹے تک جاری رہیں۔
قبل ازیں اسرائیلی فوج کی بیسیوں گاڑیوں نے نابلس پر دھاوے بولے اور شہریوں کو زدو کوب کیا گیا۔ یہودی آباد کاروں کے دھاوے کے وقت فلسطینیوں کی بڑی تعداد بھی موقع پر موجود تھی۔ انہوں نے صہیونیوں کو مقدس مقام میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی تو قابض فوج اور پولیس نے فلسطینی شہریوں پر تشدد کرکے انہیں منتشر کردیا۔