قابض صہیونی فوج نےفلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران 21 فلسطینیوں کوحراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقامات پر منتقل کردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ تلاشی کی کارروائیوں میں اس نے 14مطلوب فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان کا تعلق غرب اردن اور بیت المقدس کے مختلف شہروں سے ہے۔
اسرائیلی فوج کی رپورٹس کے مطابق تلاشی کی کارروائیوں سے شمالی غرب اردن کے نابلس شہر میں عصیرہ کے مقام سے فلسطینی مزاحمتی گروپوں سے تعلق رکھنے والے کارکنوں کوگرفتار کیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کو موصولہ اطلاعات کے مطابق مغربی کنارے اور بیت المقدس میں مجموعی طورپر اسرائیلی فوج نے 21 فلسطینیوں کو حراست میں لیا۔
غرب اردن اور بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کی کریک ڈاؤن مہم کے دوران اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ قلقیلیہ شہر سے چار افراد کو حراست میں لیا گیا جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔ اس موقع پر فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ قابض فوج نے فلسطینی مظاہرین پر آنسوگیس کی شیلنگ کی۔ تلاشی کی دوران قابض فوج نے دو سگے بھائیوں محمود نائل موافی اور قاضی نائل موافی اور ان کی والدہ کو حراست میں لے لیا۔
نابلس شہر میں کارروائی کے دوران اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ سے تعلق رکھنے والے متعدد کارکنوں کو بھی حراست میں لیا گیا۔
اس کے علاوہ غرب اردن کے شمالی شہر سلفیت، بیت المقدس سے محمد زکریا علیان، صالح ابو عصب، قصی داری، احمد سعد مصطفیٰ محمد ثائر محمود، علی امجد عطیہ، عانس لی درباس اور الخلیل سے سابق اسیران سمیت تعدد فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا۔