اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں یہودیانے اور کھدائیوں کے منصوبوں کے لیے 60 ملین شیکل کی خطیر رقم مختص کی ہے۔
اسرائیلی اخبار ’اسرائیل ٹوڈے‘ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حکومت نے بیت المقدس میں ’ڈیوڈ کریسنٹ‘ نامی پروجیکٹ کے لیے 60 ملین شیکل کی رقم مختص کی ہے۔
رپورٹ کے القدس میں کھدائیوں کے لیے تجویز کردہ بجٹ پارلیمنٹ سے منظوری کے لیے وزیر اسپورٹس وثقافت میری ریگیو آئندہ اتوار کو پیش کریں گی۔
خیال رہے کہ القدس میں ڈیوڈ کریسینٹ سٹی پروجیکت ڈیوڈ نیشنل پارک آرگنائزیشن اور اسرائیلی محکمہ آثار قدیمہ کے اشتراک سے جاری ہے جس کے تحت القدس میں کھنڈرات کی کھدائیوں اور نئی تعمیرات کی کئی اسکیمیں چل رہی ہیں۔
اخباری رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزارت ثقافت اور وزارت تعلیم آئندہ دو سال کے دوران القدس میں کھدائیوں اور دیگر منصوبوں کے لیے اپنی طرف سے بجٹ پیش کریں گی۔
بہ ظاہر ان کھدائیوں کا مقصد آثار قدیمہ کی تلاش ہے مگر اس گھناؤنے جرم کے پس پردہ القدس کی اسلامی، عرب اور تاریخی شناخت کو تبدیل کرکے اسے یہودیت کے رنگ میں ڈھالنا ہے۔