اسرائیل کے مشہور روزنامے یدیعوت احرونوت کے نمائندے الیکس فش مین کے مطابق اسرائیلی حکومت کے سابق معاون یائوف موردیکائی نے اپنی مدت ملازمت کے دوران اکثر عرب ممالک کا دورہ کیا تھا۔
فش مین کی جانب سے لکھے جانے والے ایک مضمون میں بتایا گیا کہ موردیکائی کا عرب اور فلسطینی عہدیداروں کے ساتھ رابطہ تھا اور وہ ان کے ساتھ برے سے برے حالات سمیت ہر وقت رابطے میں رہتے تھے۔
فش مین کا کہنا تھا کہ موردیکائی نے مختلف ناموں والے عرب اور غیر ملکی پاسپورٹس کا استعمال کرتے ہوئے مختلف عرب ممالک کا دورہ کیا ہے۔ پچھلے چار سالوں کے دوران عرب حکام سے ملاقات میں موردیکائی قضیہ فلسطین سمیت دیگر امور پر بات چیت کی۔
مضمون میں بتایا گیا کہ ان ممالک میں سے اکثر ممالک کا اسرائیل کے ساتھ کوئی باضابطہ تعلق نہیں ہے مگر موردیکائی کے دوروں میں ان کا ہمیشہ پرتپاک استقبال کیا جاتا تھا۔
موردیکائی اپنے تقرر سے قبل اسرائیلی خفیہ ایجنسی کی 504 انٹیلی جنس یونٹ کے ساتھ کام کررہے تھے جس کا بنیادی طور پر کام عرب ممالک میں ایجنٹوں کی پرورش ہے۔ اسرائیل کے وزیر جنگ لیبرمین موردیکائی کو اسرائیلی وزارت خارجہ کا سب سے موثر سپاہی قرار دے چکے ہیں۔