فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں فلسطینی مجاھدین کے ہاں جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجی ھدار گولڈن نے اہل خانہ نے کہا ہے کہ وہ غزہ کی سرحد پر اپنے بیٹے کی رہائی کے لیے ہفتہ وار احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔
عبرانی ٹی وی 7 کی رپورٹ کے مطابق مغوی فوجی کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ ھدار گولڈن کی بازیابی کے لیے ہفتہ وار احتجاجی تحریک شروع کررہے ہیں۔ اس سلسلے میں ہفتے غزہ کی سرحد پر احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ احتجاجی مظاہرے میں مغوی کے اہل خانہ، سابق فوجی افسران، سول سوسائٹی کے ارکان اور فن کار بھی شرکت کریں گے۔
ٹی وی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ھدار گولڈن کے اہل خانہ مقامی وقت کے مطابق اڑھائی بجے اپنا احتجاجی مظاہرہ کیا کریں گے۔ مظاہرین کی غزہ کی سرحد کے زیادہ سے زیادہ قریب جانے کی کوشش کریں گے جہاں دوسری طرف فلسطینی مظاہرین بھی خیمہ زن ہیں۔
خیال رہے کہ سنہ 2014ء کی غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی جنگ کے دوران اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ نے متعدد اسرائیلی فوجیوں کو جنگی قیدی بنا لیا تھا۔ ان میں ایک فوجی اہلکار کا نام ھدار گولڈن ہے جس کے زندہ یا مردہ ہونے کے بارے میں متضاد اطلاعات بھی سامنے آتی رہی ہیں۔